سپریم کورٹ کا فیصلہ عدلیہ کی آزادی اور پارلیمنٹ کے احترام کے اصولوں پر مبنی ہے : انوار اختر ایڈووکیٹ
سپریم کورٹ کے فیصلے کا نفاذ پارلیمنٹ کے لئے ایک چیلنج کی
حیثیت رکھتا ہے
پارلیمنٹ سپریم کورٹ کی ہدایات اور پاکستان بار کونسل کی قرادادوں کے مطابق جوڈیشل
کمیشن تشکیل دے۔انوار اختر ایڈووکیٹ
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے ججز تقرری کی آئینی ترامیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ججز تقرری پر سپریم کورٹ کا فیصلہ مستحسن ہے، یہ فیصلہ عدلیہ کی آزادی اور پارلیمنٹ کے احترام کے اصولوں پر مبنی ہے اور اس فیصلے کے ملک و قوم پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کا نفاذ پارلیمنٹ کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ اپنے بڑے فیصلوں کیلئے پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہوں کے فیصلوں کے پابند ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے نفاذ کیلئے بھی جد و جہد کرنا ہو گی، سپریم کورٹ کے فیصلے کو بار، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین اور الجہاد ٹرسٹ کیس کے فیصلوں کی روح کے مطابق ہے پارلیمنٹ سپریم کورٹ کی ہدایات اور پاکستان بار کونسل کی قراردادوں کے مطابق جوڈیشل کمیشن تشکیل دے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ججز تقرری کی پارلیمانی ترامیم کو آئین کے بنیادی ڈھانچہ اورپہلے اعلیٰ عدالتی فیصلوں سے متصادم ثابت کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس ملتوی کر کے ثابت کر دیا ہے کہ سپریم کورٹ آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم آئینی ترامیم کا خود بھی جائزہ لے سکتی ہے۔
تبصرہ